ملتان: (دنیا نیوز) سکواش لیجنڈ کھلاڑی جان شیر خان کا کہنا ہے کہ سپانسر کی نہیں، ہمارے کھلاڑیوں میں محنت کی کمی ہے۔ چھوٹے شہروں میں ٹورنامنٹ کرانے کی اچھی روایت بنی، اس سے نیا ٹیلنٹ سامنے آیا ہے۔
ملتان میں بلوچستان انٹرنیشنل لیگ کے میچز دیکھنے کے لئے آئے سکوائش چیمیئن جان شیر خان کا کہنا تھا کہ اس لیگ سے پاکستان کا اچھا تاثر ابھرے گا۔ ٹورنامنٹ سے نوجوان کو کھیل بہتر بنانے کی ترغیب ملے گی۔
جان شیر خان کا کہنا تھا کہ ہمارے زمانے میں صرف تین بڑے شہروں میں یہ کھیل کھیلا جاتا تھا، اب چھوٹے شہروں میں بھی سکوائش کے ٹورنامنٹ منعقد ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج کے کھلاڑیوں کو ماضی کے نسبت کھیل کے زیادہ مواقع میسر ہیں، مگر ہمارے کھلاڑی محنت چھوڑ چکے ہیں، ان کو ہماری طرح روزانہ سات گھنٹے پریکٹس کرنا ہوگی۔ بیس سال پہلے سے سپانسرز اور سہولیات بہت زیادہ ہیں، یہاں ٹیلنٹ کی کمی نہیں، اصل میں محنت اور لگن کی ضرورت ہے۔
جان شیر خان کا کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے دنیا میں سکواش ٹورنامنٹ نہیں ہو رہے، صرف پاکستان میں گیمز ہو رہی ہیں، یہ پاکستان کے لئے بہت اچھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ اور ملتان جیسے شہروں میں اکیڈیمیاں ہونی چاہیں۔ خیبر پختونخوا میں وزیراعلیٰ نے ضلع کی سطح پر 500 سکوائش کورٹ بنائے ہیں، اسی طرح دوسرے صوبوں کو بھی چاہیے کہ اس کھیل کو پرموٹ کرنے کے لئے ایسے اقدامات کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام حکومتوں سے کہوں گا کہ سکول اور کالج کی سطح پر سکواش کورٹس بنائیں تاکہ نرسری سامنے آئے۔