زبیر احمد ای این این رپورٹر
آپ کو تازہ ترین خبر سے آگاہ کرتے ہیں کہ
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے پہلے ڈھائی سال میں مہنگائی میں روز بروز اضافہ ہوا اور عوام کو کوئی ریلیف نہیں مل سکا۔ آئے روز اشیائے خوردو نوش کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے جبکہ بجلی ، گیس اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافے نے بھی سونے پر سہاگے کا کام کیا جس سے عوام موجودہ حکمران جماعت سے مزید مایوس ہو گئی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے پہلے ڈھائی سال میں مہنگائی میں روز بروز اضافہ ہوا اور عوام کو کوئی ریلیف نہیں مل سکا۔ آئے روز اشیائے خوردو نوش کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے جبکہ بجلی ، گیس اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافے نے بھی سونے پر سہاگے کا کام کیا جس سے عوام موجودہ حکمران جماعت سے مزید مایوس ہو گئی ہے۔
تاہم اب مہنگائی میں پستی ہوئی عوام پر مزید بوجھ ڈالنے کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ یکم مارچ سے پٹرولیم مصنوعات میں اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 20 روپے 7 پیسے اضافے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
ڈیزل کی قیمت میں 19 روپے 61 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز ہے۔ موجودہ پٹرولیم لیوی کی بنیاد پر پٹرول ڈیزل کی قیمت 6 روپے فی لیٹر بڑھے گی۔
فی لیٹر پٹرول پر موجودہ عائد لیوی 17 روپے 97پیسے ہے جب کہ فی لیٹر ڈیزل پر موجودہ عائد لیوی 18 روپے 36 پیسے ہے۔ذرائع کے مطابق پٹرولیم مصنوعات میں ردوبدل کا حتمی فیصلہ وزارت خزانہ وزیراعظم کی مشاورت سے کرے گی،اوگرا نے سمری پٹرولیم ڈویژن کو ارسال کر دی ہے۔پٹرولیم مصنوعات کی مجوزہ قیمتوں کا تعین 30روپے فی لیٹر کی بنیاد کر کیا گیا۔قیمتوں میں ردوبدل کا فیصلہ وزیر عمران خان کریں گے ۔
اب تک کے لیے اتنا اپنے میزبان زبیر احمد کو اجازت اللہ نگہبان