شیر گڑھ ( عبداللہ پریس رپورٹر ای این این نیوز مردان )
مادری زبان کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کر سکتی اقوام کی بالادستی اور آزادی مادری زبان کی مرہون منت ہوتی ہے مادری زبان بہترین ذریعہ تعلیم ہے مادری زبان میں مٹھاس اور خوبصورتی ہے
مادری زبان کے علاوہ کوئی دوسری زبان ذریعہ تعلیم اور ذریعہ ترقی نہیں کر سکتی ان خیالات کا اظہار نوجوان صحافی اور مبارز سماجی کارکن اجمل خان نے اپنے بیان میں کیا کہ زبانیں جتنی بھی میٹھی ہوں مادری زبان کی جگہ نہیں لے سکتی سماجی اور تہذیبی لحاظ سے صرف مادری زبان میں مٹھاس اور لذّت کا احساس موجود ہوتا ہے
مادری زبان ذریعہ تعلیم نہ ہونے کی وجہ سے تعلیم ترقی نہیں کرسکتا اور تعلیم کے میدان میں اسی وجہ سے ہم دوسری اقوام سے پیچھے ہیں جن اقوام نے اپنی مادری زبان کو ذریعہ تعلیم بنایا ہے جیسا کے جاپان چائنا جرمنی روس وغیرہ انہوں نے اقوام عالم میں دن دگنی رات چوگنی ترقی کی ہے اور دنیا میں اپنا لوہا منوایا ہے آج مادری زبانوں کے یوم کی مناسبت سے ہم پر یہ فرض عائد ہوتی ہے کہ ہم اپنی نئی نسل کو اپنی مادری زبان سے روشناس کرائیں مادری زبان کو بول چال اور لکھائی کے لئے استعمال کریں آج افسوس کی بات ہے کہ نئی نسل پشتو سے بے خبر ہے اور پشتو پڑھنے اور لکھنے سے قاصر ہیں مادری زبان کی اہمیت اللہ تعالی کے اس حکم سے اظہر من الا شمس ہے کے اللہ تعالی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرمایا کہ قرآن عظیم الشان کو میں آپ کی اپنی مادری زبان میں نازل فرماتا ہوں اس سے صاف ظاہر ہے کہ مادری زبان کی بہت اہمیت ہوتی ہے پشتون قوم کے لئے آج اس بات پر سوچنا بہت ضروری ہے کہ ہم نے کیوں غیروں کی زبانیں ذریعہ رسل و رسائل وغیرہ استعمال کرنا شروع کر دی ہے اور اپنی مادری زبان کو چھوڑا ہے سال 1952 بنگلہ دیش ڈھاکہ میں طالبعلموں نے اپنی مادری زبان کو ذریعہ تعلیم بنانے کے لیے احتجاج کیا تھا جس پر اس وقت کی حکومت نے گولیاں برسائی تھی ان کی قربانیوں کی یاد میں پوری دنیا میں مادری زبانوں کا دن منایا جاتا ہے اجمل خان نے صوبائی اور مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ پشتو کو سرکاری زبان قراردیا جائے