محمد یاسین ۔ نمائندہ Enn
دیپالپور : ڈھائی ماہ قبل قتل ہونیوالے غلام مصطفی کے ورثاء انصاف کیلئے رل گئے
دیپالپور،میرے خاوند کو دن دیہاڑے تشدد کر کے قتل کیا گیا مگر انصاف نہیں ملا
دیپالپور،شفیق اور سعید نے میرے خاوند کو قتل کیا ،کوئی بھی ہماری نہیں سنتا، بیوہ غلام مصطفی
دیپالپور،ڈاکٹر اور پولیس نے ملی بھگت کر کے ہمارے کیس میں تبدیلی کی،بیوہ غلام مصطفی
دیپالپور،خاوند کے بعد میری اور معصوم بچوں کی زندگی مزید مشکل ہوگئی ہے،بیوہ غلام مصطفی
دیپالپور،ڈی پی او اوکاڑہ ہمارے پاپا کے قاتلوں کو سزا دلوائیں،بچے
دیپالپور،ڈاکٹر خضر مون نے دوسری پارٹی سے پیسے لے کر قتل کی رپورٹ تبدیل کردی،اہل ایہہ
دیپالپور کے نواحی گاؤں بھگوان پورہ میں پانچ نومبر کو دن دیہاڑے ایک نوجوان غلام مصطفی کو شفیق اور سعید وغیرہ نے قتل کردیا تھا مگر اس کے ورثا انصاف کے حصول کیلئے دربدر ہوگئے ہیں۔
غلام مصطفی شاہ کے چھوٹے چھوٹے بچوں نے ڈی پی او اوکاڑہ سے ہاتھ باندھ کر اپیل کی ہے کہ ان کے پاپا کے قاتلوں کو کیفرکردار تک پہنچایاجائے۔
غلام مصطفی کی بیوہ نے الزام عائد کیا کہ ان کے خاوند کے قتل کو ڈاکٹر خضر اور پولیس نے مل کر دبایا ہے ۔انہوں نے حکام بالا سے اپیل کی کہ انہیں انصاف دیا جائے میرے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں جن کی زندگی اپنے پاپا کے بغیر مزید مشکل ہوگئی ہے ۔
میں پردہ دار خاتون ہوں شوہر کے بعد میرا کوئی روزگار نہیں ہے ۔غلام مصطفی کی بیوہ نے وزیراعلیٰ پنجاب ،ائی جی پنجاب اورڈی پی او اوکاڑہ سے انصاف کی اپیل کی ہے۔