ججہ عباسیاں : نمائندہ. انتظار اکرم واھگہ
قانون کا ڈر نا خدا کا خوف ، بااثر مافیا 16 سال سے مدرسہ کی اراضی پر قابض، مسجد و مدرسہ خستہ حال،مسافر طلباء در در سے مانگ کر گزر بسر کرنے پر مجبور، کوئی پرسان حال نہیں، کمیٹی ممبر کی ملی بھگت سے ٹھیکہ کی مد میں لاکھوں دبا لئے ، رقم یا اراضی کے تقاضہ پر مہتمم مدرسہ کو سنگین نتائج کی دھمکیاں، آر پی او بہاولپور اور کمشنر بہالپور نوٹس لیکر رقبہ واگزار کرائیں
مہتمم مدرسہ کی اپیل ، تفصیل کے مطابق ججہ عباسیاں کے علاقہ کھائی خیر شاہ میں واقعہ مدرسہ جامعہ اشرف العلوم رجسٹرڈ کے مہتمم حافظ بخت علی نے نائب مہتمم قاری اشرف علی کے ہمراہ صحافیوں کو بتایا کہ 1982 سے مدرسہ جامعہ اشرف العلوم ہمارے زیر انتظام چل رہا ہے اور مذکورہ مدرسہ کے نام پر 11 ایکڑ 2 کنال رقبہ 7 دکانیں موجود ہیں، ہم ہر سال شفاف بولی کے زریعے زمین ٹھیکہ پر دیکر حاصل ہونے والی رقم مدرسہ کی فلاح اور مسافر طلباء پہ خرچ کرتے تھے
انہوں نے بتایا کہ 2004 سے تمام رقبہ سراج احمد نامی شخص نے ٹھیکہ پر حاصل کیا اور کچھ عرصہ ٹھیکہ دینے کے بعد ٹھیکہ دینا بند کر دیا اور رقبہ کا قبضہ چھوڑنے سے انکاری ہوگیا چند برس قبل سراج احمد کی وفات کے بعد اس کا بیٹا عبدالستار اور اسکا بھائی جام سونہارہ قابض ہوگئے ، قبضہ مافیا کے پاس اب تک زمین کے ٹھیکہ کی مد میں 28 لاکھ روپے سے زائد رقم واجب الادا ہے
انہوں نے مزید بتایا کہ اس بابت ہم نے حکام بالا کو درخواستیں گزاری تھیں جس کے بعد 2016 میں مقامی پولیس کے تعاون سے مقامی شخصیات جن میں سابق مبر ضلع کونسل میاں شکیل احمد ، پروفیسر محمد طیب اور خورشید احمد پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی اور ان کے نام مشترکہ بنک اکاونٹ کھول کر رقبہ کی بقایا رقم اور آمدن جمع کرائی جانی تھی اور کمیٹی کی نگرانی میں اخراجات بھی کئے جانے تھے
مگر کچھ عرصہ بعد کمیٹی کے دو ممبران میاں شکیل احمد اور پروفیسر محمد طیب نے کمیٹی سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے معذرت کرلی جس سے کمیٹی موثر نا رہی جس اسٹنٹ کمشنر خان پور محمد یوسف چھینہ ایک نئی کمیٹی نائب تحصیلدار جاوید انجم کی سربراہی بنانے کے احکامات صادر کیئے اور چار افراد جام ظفر.قاری حق نواز.جام شہزاداور خورشید احمد پر مشتمل ایک نئی کمیٹی تشکیل دے دے دی گئی
مگر خورشید احمد نے دھونس دھاندلی کے زریعے قبضہ مافیا کا سرغنہ بن گیا اور قبضہ مافیا سے گٹھ جوڑ کرکے ٹھیکہ بھی بند کردیا اور بقایا رقم 28 لاکھ روپے بھی دبا لئے، انہوں نے کہا کہ اب کمیٹی ممبر خورشید احمد نا رقبہ کسی اور کو ٹھیکہ پر دینے دیتا ہے اور نا ہی بقایا رقم اور موجودہ ٹھیکہ کی رقم وصول کراکے مدرسہ میں جمع کراتا ہے انہوں نے بتایا کہ مدرسہ میں اس وقت 150 سے زائد مسافر طلباء قرآن پاک کی تعلیم حاصل کررہے ہیں جنکی رہائش اور کھانے پہ ماہانہ لاکھوں روپے خرچ ہے
مگر وسائل نا ہونے کے سبب معصوم طلباء لوگوں کے گھروں سے مانگ کر گزربسر کرنے پر مجبور ہیں جبکہ دوسری جانب مسجد و مدرسہ کی حالت بھی انتہائی خستہ حال ہو چکی ہے ، انہوں نے وزیر اعلئ پنجاب سردار عثمان بزدار کمشنر بہالپور اور آر پی او بہاولپور سے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر نوٹس لیکر مدرسہ کی اراضی واگزار کرواکر بقایا رقم وصول کرائی جائے
نمائندہ انتظار اکرم واھگہ
ای این این نیوز خانپور
رحیمیار خان