شجاع آباد : (اشفاق احمد چنڑ . سپیشل رپورٹر )
شجاع آباد سول ہسپتال ٹراما سنٹر میں ادویات کا فقدان سرنج اور بخار چیک کرنے کیلئے تھرما میٹر تک نہیں ہے عملہ کا رویہ انتہائی نا زیباہے سٹریچر تک کی سہولت میسر نہیں ہے ایکسیڈینٹ والے مریضوں کو لواحقین ہاتھوں پر اٹھا کر وارڈ میں شفٹ کرتے ہیں علاوہ ازیں ڈسپنسری پر موجود عملہ موبائل پر مصروف رہتا ہے ڈاکٹر کی لکھی گئی ادویات کی بجائے دوسری میڈیسن اٹھا کر دے دی جاتی ہے سترہ لاکھ کی آبادی کا اکلوتا ہسپتال ہے جس میں سہولتوں کا فقدان ہے ایم ایس ڈاکٹر جاوید اقبال کے نوٹس میں لانے پربھی عملہ کا رویہ درست نہ ہو سکا بظاہر ایسے لگتا ہے کہ جیسے ایم ایس بے بس ہو شہریوں کا سیکرٹری ہیلتھ پنجاب اور ڈی سی او ملتان سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹراما سنٹر چونکہ ایمرجنسی سروس کے طور پر بنایا گیا ہے طبی امداد کیلئے لائے گئے مریضوں کو بنیادی سہولیات مہیا کی جائیں لیبر وارڈ میں اس سے بھی برا حال ہے نرسز کا مریضوں سے ناروا سلوک اور پھر مریضوں سے فیس وصول کرنا معمول بن گیا ہے یاد رہے حالیہ صورتحال میں جب مہنگائی کا طوفان ہو غریبوں کیلئے سرکاری ہسپتالوں میں ادویات اور سہولیات کا نہ ہونا انتہائی ازیت ناک ہے
(اشفاق احمد چنڑ . سپیشل رپورٹر )