برسلز میں نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینس سٹولٹن برگ نے بات کر تے ہوئے کہا ہے کہ نیٹو کے اتحادی افغانستان سے انخلا کے لیے اضافی طیارے بھیجیں گے اور طالبان سے مطالبہ کیا کہ اگر لوگ جانا چاہیں تو انھیں جانے کی اجازت دیں۔
انہوں نے کہا کہ نیٹو افواج کا کبھی بھی ہمیشہ کے لیے افغانستان میں رہنے کا ارادہ نہیں تھا البتہ جس رفتار سے طالبان نے کنٹرول حاصل کیا ہے اس نے انہیں حیران کر دیا ہے۔سیکریٹری جنرل سٹولٹن برگ نے اسے ’افغان سیاسی قیادت کی ناکامی‘ قرار دیا لیکن ساتھ یہ بھی کہا کہ نیٹو کو بھی اس سے سبق سیکھنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ مشن کامیاب تھا اور کہا کہ دو دہائیاں ہوچکی ہیں کہ ایک اتحادی ملک ایک ایسے دہشت گرد حملے کی زد میں آیا جس کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ اب اقتدار میں ہیں ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ بین الاقوامی دہشت گرد اپنے قدم جمانے میں کامیاب نہ ہوں، دنیا دیکھ رہی ہے اور اسے مستحکم اور پرامن افغانستان کی حمایت جاری رکھنی چاہیے۔
Related
نیوز ڈیسک
Next Post
افسوسناک واقعہ

You May Like
-
2 سال ago
کلر سیداں : پاکستان تحریک انصاف