فیاض فرید ۔ نمائندہ
ٹبہ سلطان پور کے نواحی علاقہ چکنمبر 166ڈبلیو بی سے چند روز پہلے لاپتہ ہونے والے بچے کی بازیابی کے بعد پولیس سے ذاتی انابازی کے بنا پر پولیس کے خلاف جھوٹی اور من گھڑت خبریں لگانے کے لئے ہمارا نام استعمال کیا جارہا ہے
بلکہ ہمارا بنیاد خبروں اور بیان دینے والی عورت کوئی رشتہ داری نہیں
متاثرہ خاندان سراپہ احتجاج نوٹس لینے کی اپیل
تفصیل کے مطابق ٹبہ سلطان پور کے نواحی علاقہ چکنمبر 166ڈبلیوبی سے چند روز پہلے لاپتہ ہونے والے بچے کو پولیس نے دوکوٹہ سے بازیاب کرواکر والدین کے حوالے کیا جس کے بعد چند شر پسند عناصر کو پولیس کی یہ کامیابی ہضم نہ ہوئی تو انہوں نے پولیس سے ذاتی انابازی کی بنا پر کرائے کی عورتوں کا استعمال کرتے ہوئے پولیس کے خلاف بیانات لے کر اخبارات میں اور سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے لگے جیسے متاثرہ فیملی نے یہ خبریں دیکھیں تو انہوں نے صحافیوں سے رجوع کیا اور ساتھ ہی بیان حلفی دیتے ہوئے ویڈیو بیان بھی ریکارڈ کروایا متاثرہ خاندان میں سے عمران نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم وہاڑی پولیس اور اور ایس ایچ او تھانہ ٹبہ سلطان پور مرزارحمت علی سے خوش ہیں انہو نے ایک دن میں ہمارا بچہ بازیاب کروا کر دیا اور کہا کہ تھانہ ٹبہ سلطان پور کی پولیس نے نہ ہی ہم پر کوئی تشدد نہیں کیا نہ ہی پیسے مانگے بلکہ ہم سے پوچھ داچ کرنے کے بعد جا نے دیا گیا ہم اس بیان کی تردید کرتے ہیں جو نسیم عباس نے کرائے کی عورت بیٹھا ہمارا نام استعمال کرکے لیا اور ساتھ ہی متاثرہ فیملی نے ایس ایچ او تھانہ ٹبہ سلطان پور سے نسیم اور اس میں ملوث دوسرے شر پسند عناصر کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور بے بنیاد اور من گھڑت پوسٹیں کرنے والوں کے خلاف ایف آئی اے سے رجوع کیا ہے