تباہ شدہ گھروں اور املاک کا سروے اور معاوضہ کی ادائیگی کرواکر متاثرین کی واپسی ممکن بنایا جائے : کمر خیل قبائل کا مطالبہ
خلیل خان آفریدی – ڈسٹرکٹ رپورٹر
گھڑی اور سوخ کے ہزاروں متاثرین گزشتہ 12 سالوں سے اپنے ملک میں مہاجرین بن کر ناگفتہ بہ زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
تباہ شدہ گھروں اور املاک کا سروے اور معاوضہ کی ادائیگی کرواکر متاثرین کی واپسی ممکن بنایا جائے کمر خیل قبائل کا مطالبہ
تفصیلات کے مطابق وادی تیراہ کے دیہات گھڑی اور سوخ کے ہزاروں کمر خیل قبائل2009 میں شدت پسند تنظیموں کے خلاف فوجی آپریشنوں کی وجہ سے اپنی آبائی علاقوں سے نقل مکانی کرکے پشاور اور نوشہرہ اور تورکمن کیمپ کے مختلف علاقوں میں کرایوں کے مکانوں میں 12 سالوں سے رہ کر اپنے ملک میں مہاجرین کی طرح زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔
ملک میں کمر توڑ مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے مذکورہ متاثرین میں مزید کرایوں کی ادائیگی کا سکت نہیں ۔
کمر خیل قبائل نے اعلیٰ حکومتی ارو عسکری قیادت سے مطالبہ کیا ہے کہ شدت پسندی کے خلاف جنگ میں ہمارے قربانیاں کو مد نظر رکھتے ہوئے گھڑی اور سوخ کے ہزاروں متاثرین کے تباہ شدہ گھروں اور املاک کا شفاف سروے کرواکر متاثرین کو وزیرستان طرز پر معاوضہ دیا جائے اور متاثرین کو فوری طور اپنے آبائی علاقوں کو واپسی یقینی بنا کر متاثرہ علاقوں میں بحالی و آبادکاری پر عملی کام شروع کیاجائے
موجودہ حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان آفریدی قبائل کمرخیل سوح گھڑی کی متاثرین کی راشن اور ہر قسیم سے حکومت نے ہمیں محروم رکھا گیا ہیں متاثرین کی
گفتگو ہمارے بچے تعلیم کے باعیر بڑے ھوکر اینٹ بھٹیوں میں کام کرنے پر مجبور عربت کی وجہ سے ہمارے حال روز بہ روز حراب ھورہے ہیں ایک طرف گھروں کے کرائے اور دوسری طرف مہنگائی ہم موجودہ حکومت اور سکورٹی فورسز سے مطالبہ کرتے یا ہمیں اپنے علاقوں میں باعیزات طریقے سے واپس کیا جائے یا ہمیں یہاں سہولیات فراہم کی جائے ۔۔
ای این این نیوز ضلع خیبر
