محمد شفیق ۔ نمائندہ
حیدرآباد واقعے کا دوسرا پہلو سامنے آگیا
14 سالہ ثمرالنساء نے اپنے والد پر الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ والد 25 اپریل 2020 سے زیادتی کا نشانہ بناتا رہا ہے
جبکہ 14 سالہ لڑکی کے والد ڈاکٹر اسماعیل رند نے بتایا کہ میری 3 بیٹیاں ہیں بیٹیوں نے پسند کی شادی کی خواہش ظاہر کی جس سے شادی کی خواہش کی وہ اچھے لوگ نہیں تھے منع کرنے پر زیادتی کا الزام لگا کر مقدمہ درج کروایا گیا ہے والد روتے ہوئے کہاکہ دنیاں کا وہ کون بدنصیب باپ ہوگا جو اپنی سگی بیٹیوں سے زیادتی کرسکتا ہے میڈیکل چیک اپ کروایا جائے اگر میں قصوروار ہوا تو مجھے پھانسی پر لٹکایا جاۓ دوسری جانب لڑکی نے میڈیکل چیک اپ کروانے سے انکار کردیا ہے.