رپورٹ ڈپٹی ڈائریکٹر نیوز (راجہ کامران منیر ) ای این این ٹی وی چینل پاکستان
آن لائن سرمایہ کاری کی جعلی کمپنی نے معصوم شہریوں کو 5.6 ارب کا چونا لگا دیا
آج کے ڈیجیٹل دور میں سب کچھ آن لائن موجود ہے۔ یہاں تک کہ سرمایہ کاری کرنے کے لیے بھی عوام آن لائن ویب سائٹس اور کمپنیوں کا زیادہ استعمال کرتی ہے
لیکن ان آن لائن کمپنیوں کے مابین کچھ ایسی کمپنیاں بھی ہیں جو آن لائن سرمایہ کاری کے نام پر لوگوں سے فراڈ کرتی اور سرمایہ کاری کے نام پر اُن سے پیسے بٹورتی ہیں۔
حال ہی میں پشاور میں ایک ایسی ہی کمپنی کا انکشاف ہوا جس نے معصوم شہریوں سے 5.6 ارب روپے بٹور لیے۔ تفصیلات کے مطابق ایک آن لائن سرمایہ کاری کی کمپنی نے خیبرپختونخواہ کے تقریباً ایک لاکھ رہائشیوں سے 5.6 ارب روپے کا فراڈ کیا۔ پی ایس لیش نامی کمپنی نے رواں برس جنوری میں پشاور میں ڈینز ٹریڈ سینٹر میں اپنا دفتر قائم کیا۔
کمپنی نے غیر منقولہ جائیداد ، رئیل اسٹیٹ اور ڈیجیٹل اور غیر ملکی کرنسی کے سرمایہ کاروں کو 13 فیصد منافع دینے کے بہانے سے نمایاں فنڈز اکٹھے کرنے کے لیے یہ جعلسازی کی۔
تاہم بیس نومبر کو کمپنی کی ویب سائٹ بظاہر آف لائن ہو گئی۔ ویب سائٹ کھولنے پر ایک نوٹیفکیشن نظر آنے لگا جس پر تحریر تھا کہ سسٹم کو ہیک کر لیا گیا ہے۔ متاثرہ شہری ، جن میں سے کئی شہریوں نے اپنی زندگی بھر کی جمع پونجی کی سرمایہ کاری کر رکھی تھی، کا کہنا ہے کہ وہ بیس نومبر سے کمپنی کے نمائندوں سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن انہیں ناکامی کا سامنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس تمام عرصے میں کمپنی نے تین مرتبہ اپنا نام تبدیل کیا۔ پہلے کمپنی کا نام Earn Bitcoin تھا جسے تبدیل کر کے Payslash رکھا گیا اور تیسری مرتبہ اسے بھی تبدیل کر دیا گیا اور کمپنی کا نیا نام PSlash رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی کے ایجنٹس اور انتظامی سٹاف نے ہمیں بارہا یقین دہانی کروائی کہ کمپنی ایس ای سی پی سے رجسٹرڈ ہے۔ ایک متاثرہ شہری کے وکیل نے بتایا کہ مذکورہ کمپنی کے خلاف پہلی شکایت ایف آئی اے میں اگست میں جبکہ دوسری شکایت پی ٹی اے میں ستمبر میں درج کی گئی تھی جس میں کمپنی کی مشکوک سرگرمیوں کا تذکرہ کیا گیا تھا۔ لیکن افسوس کہ دونوں اداروں نے کمپنی کے خلاف بروقت کارروائی نہیں کی جس کی وجہ سے لاکھوں افراد نے اپنے اربوں روپے گنوا دئے۔