سوشل میڈیا پر جعلی خبر نشر ہونے کا ڈرپ سین
بتاریخ 13/12/20 اسپیشل برانچ انٹیلیجنس کے افسران اے ایس آئی جہانزیب ہیڈ کانسٹیبل ادریس اور گلستان کے خلاف جعلی خبر وائرل ہوئی تھی
مستند ذرائع کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر چلنے والی خبر بے بنیاد اور جھوٹ کا پلندہ ہے
اس خبر کو وائرل کرنے کا مقصد صرف اور صرف یہ تھا کہ ایک آئی آر رپورٹ کو بنیاد بنا کر انکو افسران کو نشانہ بنایا جائے جبکہ یہی اہلکار لیاری میں تھانہ بغدادی،کلری،چاکیواڑہ کلاکوٹ کے مختلف افسران و اہلکاروں کی جو انکوائریز چل رہی ہے معزز افسران نے ان تینوں کو مقرر کررکھا ہے
اور یہ تینوں اہلکار محکمہ پولیس کی عزت اور وقار کو بحال کرنے کیلئے ان کرپٹ افسران کی نشاندہی کررہے ہے جس میں سے کچھ کی ہوچکی اور کچھ کی جاری ہے
جن کرپٹ افسران کی انکوائری چل رہی ہے انہوں نے سوشل میڈیا پر جعلی پروپیگنڈہ کرکے انکی ساکھ متاثر کرنے کی کوشش کی ہے اے ایس آئی جہانزیب ہیڈ کانسٹیبل ادریس اور گلستان انکی انکوائری نہ کرے جبکہ لیاری میں ہونے والی جرائم کی نشاندہی کرتے ہوئے مختلف جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کرکے جرائم کا خاتمہ کیاگیا ہے
یہی اسپیشل برانچ کی آئی آر کی وجہ سے لیاری کے وہ کرپٹ افسران و اہلکار جو محکمہ پولیس میں بدنما داغ تھے انکا خاتمہ ہوا جو عرصہ دراز سے لیاری کے مختلف تھانوں میں تعینات ہوکر جرائم پیشہ افراد سمیت ڈکیت گینگز کی سرپرستی کررہے تھے انکو انکوائری کرکے لیاری بدر کیا گیا
اب وہ پولیس کے کرپٹ اہلکار دوبارہ لیاری میں تعینات ہونے کیلئے اور جرائم پیشہ افراد جن میں منشیات فروش چھالیہ ڈیلروں ایرانی ڈیزل و پیٹرول اور فحاشی کے اڈیں چلانے والے کی سرپرستی کرنے کیلئے کرپٹ ٹولہ اسپیشل برانچ انٹیلیجنس کو بدنام کرکے انکی ساکھ کو کمزور کررہے ہے
جبکہ ذرائع کے مطابق اسپیشل برانچ کے ان افسران و اہلکاروں کو اچھی کارکردگی پر اسپیشل برانچ کے افسران کی طرف سے کامیاب انٹیلیجنس معلومات پر انعامات سے نوازا گیا ہے جبکہ ڈی آئی جی کے سخت احکامات پر لیاری کے مختلف تھانوں میں کرپٹ اہلکاروں اور افسران کی لسٹیں مرتب کرنے کا ٹاسک اسپیشل برانچ کے انٹیلیجنس افسران کو دیا گیا ہے تمام لسٹوں کی تیاری شروع کردی گئی ہے جبکہ ڈی آئی جی سپیشل برانچ ان سب رپورٹس کو بذات خود فالو اپ کررہے ہیں