پیپلزپارٹی کےرکن سندھ اسمبلی اور خوراک کی سٹینڈنگ کمیٹی کے چیرمین راناہمیرسنگھ نےکہاہے کہ سندھ میں گندم آٹے کی کوئی قلت نہیں ہے، فلورملزاور دکانداروں کو حکومتی ریٹ پر آٹا گندم فروخت کرنا ہوگی۔
عمرکوٹ میں ہونیوالے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رکن سندھ اسمبلی اور صوبائی سٹینڈنگ کمیٹی کے چیرمین رانا ہیمر سنگھ نے کہا کہ ذخیرہ اندوزوں بلیک مارکیٹنگ کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے فلورملوں دکانداروں کو آٹا حکومتی مقرر کردہ نرخوں پر فروخت کرنا ہوگا،
محکمہ خوراک نےحکومت سندھ کی اسٹون پالیسی کےتحت عمرکوٹ ضلع کےلیے فلورملز مالکان کے گندم کی کوٹہ تین گناہ بڑھا دیا ہے ، جن فلورمل کو پہلے "18” بوریاں ملتی تھی اسکو اب بڑھاکر "54”کردیا گیا ہے یعنی کہ "17815”من کو بڑھا کراب ستر”70″ ہزار من مہینے کی کوٹہ کردی ہے، حکومت کےاس عمل سے غریب عوام کو فائدہ ہوگا، حکومت سندھ عوام کو ہرممکن رلیف دینے کےلیے عملی اقدامات کررہی ہے ۔
رانا ہمیر سنگھ نے کہا کہ کم وزن آٹےکےتھیلےفروخت کرنےاور غیرمعیاری آٹا فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیاجائے گا، کسی بھی عناصر کو انسانی صحت سے کھیلنے نہیں دیا جائے گا۔ اجلاس سے ڈپٹی کمشنر عمرکوٹ ندیم الرحمٰن میمن نےخطاب کرتے ہوئے کہا
کہ محکمہ خوراک کے ضلع کےتمام اسٹنٹ کمشنروں اور ضلع کے مختیارکاروں ،اسٹنٹ ڈائریکٹر پرائز اینڈ کنٹرول کو ہدایت کی روزانہ کی بنیاد پر آٹے کی قیمت فروخت روزمرہ کی اشیاء صرف کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے وزٹ کیےجائیں اور روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ پیش کی جائے ۔ڈپٹی کمشنرعمرکوٹ نےاجلاس میں بتایاکہ عمرکوٹ میں آٹاچکی فلورملزکی جانب سے رعایتی نرخ پرآٹےکی فراہمی کےلیے آٹےکےاسٹال لگائے جاینگےان آٹے اسٹال سےغریبوں کوآسانی سےحکومتی رعایتی نرخ پرآٹاملےگا ۔