پریس رپورٹر ۔ محمدشاہ زیب صدیقی
کیمرہ مین
صہیب انصاری
مورخہ 9نومبر2020
کراچی
کراچی بینکویٹ ہال ایسوسی ایشن نے شادی ہالز کی بندش کے خلاف احتجاج کی دھمکی دے دی۔
20نومبر سے حکومت کی جانب سے شادی ہالز کی بندش کی پرزور مذمت کرتے ہیں(صدر شارق میمن)
حکومت فیصلے پر نظرثانی کرے بصورت دیگراحتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں(نائب صدر راشد خان)
ناصر حسین ودیگرکےساتھ پرہجوم ہنگامی پریس کانفرس
انہوں نے کہا کہ ہماری ابڈرسٹی سے وابستہ افراد7 ماہ کے طویل عرصے کے لاک ڈاؤن کے بعدصرف بکنگ کرسکے ہیں اور ایک بار پھر ہمارے کاروبار کو بند کیا جارہا ہےہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرتے ہوۓ یہ فیصلہ فی الفور واپس لیا جاۓ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ شادی ہالز کے مرکزی دروازوں پر ماسک اور سینیٹائزر کا انتظام کیا جاتا ہے۔تمام ایس او پیز پر بھی عمل کرتے ہیں اس کے باوجود حکومت کی طرف سے شادی ہال سیل اور20نومبر سے ان کی بندش کا کوئی جواز نہیں بنتا۔انہوں نے مزید کہاکہ انتظامیہ کی طرف سے مالکان کو بے جا تنگ کیا جاتا ہے اور کورونا ایس او پیز پر عمل کے باوجود ہمیں ہراساں کیا جاتا ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ انتظامیہ افواہوں پر کان دھرنے کے بجاۓ حقائق کا جائزہ لے۔انہوں کہاکہ کراچی کے شادی ہال سے وابستہ ہزاروں افراد گزشتہ دنوں تنگدستی کا شکار ہوۓ۔اگر حکومت نے اپنا یہ فیصلہ واپس نہ لیا تو فاقہ کشی کی نوبت آں پہنچے گی۔انہوں نے کہا کہ ہر شادی ہالز سے کم وبیش 50…..40افراد کا روزگار وابستہ ہے بحیثیت ہال مالکان ہم بھی شدید پریشانی کا شکار ہیں ۔کیونکہ شادی ہال میں بکنگ کرانے والے افراد پیسوں کی واپسی کا تقاضا کررہےہیں۔
اس موقع پر کراچی بینکویٹ ہال ایسوسی ایشن کے نائب صدر راشد خان۔جنرل سیکریٹری ناصر حسین اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
https://youtu.be/8TXelv7YdRY