( محمد شفیق – ای این این نمائندہ )
ملیر میں کوئی بھی سرکاری ملازم اپنی ذمہ داریاں نبھانے کو تیار
نہیں ذمہ داریاں یاد دلانے پر مبینہ بیمار ہونے لگے ضلع بھر میں
مہنگائی کا جن بے قابو سندھ حکومت آٹا 41 روپے کلو کے احکامات
نظر انداز دوکانداروں نے آٹے کی قیمت 65 روپے رکھی ہے حکومت
عوام کو جھانسہ دے کر اشیاء کی قیمتیں کم کرنے کے احکامات
جاری کرتی ہے مگر عمل درآمد نہیں کرواتی ۔
تفصیلات کے مطابق، ملیر میں مہنگائی کا جن بے قابو سندھ حکومت
صرف احکامات تک محدود دکانداروں نے سندھ حکومت کے فیصلے
اور حکومت کی جانب سے جاری کئے گئے ریٹ لسٹ کو ٹھکرا دیا
سندھ حکومت کی جانب سے آٹا 41 روپے 85 پیسے فی کلو کا ریٹ
مقرر ہونے کے باوجود دکانداروں نے حکومتی احکامات کو نظر انداز
کرتے ہوئے چکی آٹا 72 اور دکان پر 65 روپے فی کلو کی قیمت برقرار
رکھی ہے اسیسٹنٹ کمشنر سب ڈویژن ابراہیم حیدری عبدالستار
ھکڑو سمیت کسی نے بھی ذمہ داری کا احساس نہ کرتے ہوئے
دکانداروں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی احتجاج کرتے ہوئے علاقہ
مکین یوسف کلمتی اقبال کلمتی عبدالستار کھوسو لیاقت سومرو
ودیگر نے بتایا کہ بے روزگاری اور مہنگائی کے باعث غریب ایک وقت
کی روٹی نہیں کھا سکتا دوکانداروں نے حکومت اور متعلقہ
محکمےکی بے حسی کے باعث من مانیاں کرتے ہوئے اپنے ریٹ مقرر کر
دیے ہیں انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کمشنر کراچی ڈپٹی کمشنر
ملیر کے احکامات و کو مسلسل نظر انداز کررہے ہیں ہیں دودھ کلو 96
روپے سرکاری لسٹ میں ہے مگر 120 روپے کلو بیچا جا رہا ہے
حکومت سندھ کا فیصلہ اور نوٹیفیکیشن دکانداروں کے آگے کوئی
اہمیت نہیں رکھتا انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اگر اپنے فیصلوں پر
عمل درآمد نہیں کرواسکتی تو ایسے احکامات اور نوٹیفکیشن جاری
نہ کرے ایسے اعلان کر کے عوام اور شہریوں کو گمراہ کرنا بند کیا
جائے انہوں نے وزیر اعلی سندھ کمشنر کراچی اور ڈپٹی کمشنر ملیر
اسسٹنٹ کمشنر سمیت تمام اداروں سے پر زور مطالبہ کیا کہ سندھ
حکومت احکامات کو برقرار رکھتے ہوئے آٹے سمیت تمام کھانے پینے
کی اشیاء کی قیمتوں کے اضافی ریٹ لینے والے دکانداروں کے خلاف
سخت قانونی کارروائی کی جائے جس سے عوام کو ریلیف مل سکے۔
یہ خبر ( محمد شفیق – ای این این نمائندہ ) نے ارسال کی ہے۔