ضلع ( باجوڑ )
( انور علی – بیورو چیف )
پنجاب کے مختلف جامعات میں فاٹا اور بلوچستان کی مخصوص
نشستیں ختم ہونے کے خلاف فاٹا اور بلوچستان طلباء نے تمام اضلاع
میں احتجاجی مظاہرے ریکارڈ کیں اور متعلقہ جامعات کے سامنے
احتجاجی مظاہرے اور احتجاجی کیمپس لگائیں جس میں بہاؤالدین
زکریا ینیورسٹی کے فاٹا اور بلوچ طلباء نے اعلی حکام سے ملاقاتیں
کیں اور ان کو یاد دہانی کرائی کہ حکومت پاکستان نے فاٹا اور بلوچ
طلباء کی مخصوص نشستیں 10 سال تک برقرار اور ڈبل کرنے کا
وعدہ کیا تھا لیکن بد قسمتی سے وہ نشستیں ڈبل ہونے کے بجائیں
ختم کردی گئ ہیں جو فاٹا اور بلوچستان پر تعلیمی دروازے بند کرنے
کی مترادف ہے۔
بہاؤالدین زکریا ینیورسٹی بلوچ اور فاٹا طلباء کے
احتجاجی مظاہروں اور احتجاجی کیمپس کو لگائے ہوئے 37 دن
مکمل ہورہے ہیں لیکن تا حال اس مسلے ا میں علی حکام غیر
سنجیدگی ظاہر کر رہے ہیں جس کی خلاف بہاؤالدین ذکریا
یونیورسٹی بلوچ طلباء نے جدوجہد تیر کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے
ملتان تا اسلام آباد پیدل مارچ کرنے روانہ ہوگئے ہیں ۔
ان طلباء کا کہنا ہے کہ ہم پر امن طریقے سے اپنا حق مانگ رہے ہیں
ہمیں پر تعلیمی دروازے بند نہ کریں جب تک فاٹا اور بلوچستان میں
پنجاب کی طرح جامعات نہ بنائ جاتی تب تک ہمارے نشستیں بحال
رکھی جائیں اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو ہم کلاسز کا بائیکاٹ
اور بھوک ہڑتال کرینگے۔
یہ خبر ( انور علی – بیورو چیف ) نے ارسال کی ہے۔