(ملک لقمان – ای این این نمائندہ )
ایک مڈل کلاس گھرانے سے تعلق رکھنے والا آصف اقبال
جس کا نہ باپ سیاست دان تھا نہ کوئی وزیر مشیر، نہ
ہی کرنل جنرل. سرکاری سکولوں میں پڑھ کر، ایک بہترین
مستقبل کا خواب دیکھ کر دن رات محنت کی اور صرف
صرف اور صرف اپنی محنت اور لگن سے ایف آئی اے میں
اسسٹنٹ ڈائریکٹر کا عہدہ حاصل کیا.
ایف آئی اے جس کا کام تھا کہ سائبر کرائم اور پاکستان
کے خلاف پروپگنڈہ کا تُوڑ کرتا مگر ایف آئی اے اس میں
مکمل طور پر ناکام رہا، یقین جانیں سُوشل میڈیا پہ کیا
کیا مسائل ہوسکتے ہیں کبھی ایف آئی اے کے کسی آفیشل
نے زحمت نہ کی کہ عوام کو اس سے آگاہ کریں اور
ہزاروں نوجوان سائبر کرائم کی دنیا میں لُقمہِ اجل بن گئے,
ہزاروں گستاخانہ پیجز، ویب سائٹس، لاکھوں گستاخانہ
فیسبک اور ٹوئیٹر اکاونٹس چل رہے ہیں ایف آئی اے کہاں
ہے؟پاکستان کو پاک فوج کو گالیاں دی جا رہی ہوتی ہیں
ایف آئی اے نے کیا کیا؟ روز سائبر کرائم اور فراڈ کے
ہزاروں واقعات دیکھنے میں آتے ہیں مگر ایف آئی اے کا
کیا کردار رہا ہے؟
پھر ایک مڈل کلاس گھرانے کا لڑکا انہی عام لوگوں میں
سے اُٹھ کر ایف آئی اے اسسٹنٹ ڈائریکٹر آصف اقبال کے
نام سامنے آیا
یہ خبر ( ملک لقمان – ای این این نمائندہ ) نے ارسال کی ہے۔